(ویب ڈیسک): فرانسیسی اورروسی فنکارہ اینا زیلیویا نے اب مصوری کو ایک نیا روپ دیا ہے۔ انہوں ںے سینکڑوں سال قبل بنائے گئے مصوری کے فن پاروں کو ورچول رئیلٹی (مجازی حقیقت) میں سمودیا ہے۔ لیکن ان کی پینٹنگز کو چھوا نہیں جاسکتا بلکہ صرف مجازی دنیا میں دیکھا جاسکتا ہے۔
اینا ٹلٹ برش، اینم وی آر اور ورچول ریئلٹی ہیلمٹ پہن کر پینٹنگ بناتی ہے۔ ان کے بنائے ہوئے شاہکار سہ جہتی (تھری ڈائمینشنل) انداز میں دیکھے جاسکتے ہیں۔ جب آپ ہیلمٹ پہن کر دیکھتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ ہر طرف پینٹنگ دکھائی دے رہی ہے۔ اپنی تھری ڈی پینٹنگ کو مصورانہ مجسمے (پینٹڈ اسکلپچرز) قرار دیتی ہے۔
وہ دنیا بھر کے میوزیم اور گیلریوں میں اپنے فن کا مظاہرہ کرچکی ہیں اور ان کی خدمات کے اعتراف میں میں ناقدین انہیں مکس ریئلٹی پینٹر اور ورچول ریئلٹی مصور قرار دے رہے ہیں۔ لیکن اس کے پیچھے ایک طویل جدوجہد شامل ہے۔
اینا نے ابتدائی عمر سے ہی آرٹ کی تربیت لی تھی۔ پہلے انہوں نے کارٹون بنائے، پھر اینی میشن سے وابستہ رہیں اور گیم ڈیزائن کئے۔ پھر انہوں نے ورچول ریئلٹی پر مہارت حاص کی اور اپنے فن کو چار چاند لگائے۔ انہوں نے اپنے فن کو ’حجمیت‘ وولیمنیس کا نام دیا ہے یعنی وہ مجازی ماحول میں دیوہیکل پینٹنگ بناتی ہے جو زمان و مکان اور ثقلی قوانین سے آزاد ہوتی ہیں۔
اپنے فن کو سمجھانے کے لیے انہوں نے بہت ساری ویڈیوز بھی تیار کی ہیں جنہیں دیکھ کر عام افراد ان کی مہارت اور انداز کو سمجھ سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بلاک چین ٹیکنالوجی اور این ایف ٹی (نان فنجیبل ٹوکن) سے مصوری اور ڈجیٹل آرٹ کو نیا رحجان ملا ہے ۔ یہاں تک تک این ایف ٹی اشیا اب کروڑوں میں فروخت ہورہی ہیں۔
Load/Hide Comments