(ویب ڈیسک): موسم سرما میں پہلی بار کے ٹو (K2) کی چوٹی سر کر لی گئی لیکن مہم جوئی میں مصروف تین رکنی ٹیم لاپتہ ہو گئی، پاک فوج نے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔
مشہور کوہ پیما محمد علی سدپارہ ، اپنے بیٹے ساجد سدپارہ اور آئس لینڈ کے کوہ پیما جان اسنوری کے ساتھ جمعہ کے روز سردیوں میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو (K2) کو بغیر آکسیجن کے فتح کر کے پاکستان کے لئے تاریخ رقم کردی۔
سدپارہ نے مقامی وقت کے مطابق شام 5 بجے پہاڑ کی چوٹی پر پاکستان کا جھنڈا لہرایا۔ ساجد سد پارہ اور اس کا باپ علی سد پارہ سردیوں میں کے 2 ( K2) اسکیل کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے ہیں۔
موسم سرما کی مہم گرمیوں کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ہوتی ہے کیونکہ تازہ برف ڈھلوؤں کو پاؤڈر بنا دیتی ہے، اور کوہ پیماؤں کے لیے ٹھوس قدم جمانا مشکل ہوجاتا ہے۔
مزید یہ کہ ہفتہ کی صبح ایکسپیڈیشن کے تینوں کوہ پیماؤں کو لاپتہ قرار دے کر پاک فوج سے فضائی سرچ آپریشن کی درخواست کی گئی تھی، پاک آرمی کے دو ہیلی کاپٹرز کو ریسکیو آپریشن کی زمہ داری دے دی گئی۔
جو پائیلٹ کے ٹو کی صورتحال سے اچھی طرح واقف ہے وہ سرچ آپریشن کی قیادت کریں گے۔ کے ٹو پہاڑ پر اس وقت موسم ابر آلود ہے اور ہوا بہت جلد تیز ہوسکتی ہے۔
Load/Hide Comments