(ویب ڈیسک): جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی صحت بھی بہت اہم ہے۔ ہمیں اپنے صحت مند ذہن کا خیال رکھنے کی کوشش بالکل اسی طرح کرنی چاہیے جس طرح ہم اپنے تندرست جسم کے لیے کرتے ہیں۔
جب جسمانی طور پر کچھ غلط ہو تو اسے دیکھنا ہمارے لیے آسان ہوتا ہے۔ مگر ہماری ذہنی صحت کا کیا؟ موجودہ حالات میں COVID 19 کی وجہ سے جبکہ ہم اپنی سماجی رابطے اور سرگرمیوں سے بہت دور ہیں، ہمیں اپنے ذہن کا پہلے سے زیادہ خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ ذیل میں کچھ ایسی تجاویز پیش کی گئی ہیں جن کی مدد سے ہم جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ اپنی ذہنی صحت کو بھی مونیٹر کر کے ایک خوش گوار اور صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں۔
1. اپنے دن کی منصوبہ بندی کریں
ہم سب ایک نئی بلکہ عجیب و غریب طرز زندگی کی عادت اپنا رہے ہیں۔ یہ ہماری ذہنی تندرستی کے لئے خطرہ ہوسکتی ہے۔
چونکہ ممکنہ طور پر سارا دن پاجامے میں ہی رہنا پرکشش ہوسکتا ہے، ہماری شناخت، خود اعتمادی اور مقصد کے لئے روزمرہ کے معمولات ضروری ہوتے ہیں۔
اپنے دن کا آغاز تقریباً اسی وقت کرنے کی کوشش کریں جب آپ عام طور پرکیا کرتے ہیں اور ہر دن چہل قدمی کرنے، تفریح کرنے اور سماجی میل جول اور غور و فکر کے لئے ایک وقت مقرر کریں۔
2. ہر روز مزید متحرک رہیں
متحرک رہنا ذہنی تناؤ کم کرتا ہے، توانائی میں اضافہ کرتا ہے، ہمیں زیادہ چوکس بنا دیتا ہے اور ہمیں بہتر نیند حاصل کرنے میں مدد دیتا ہے۔
اپنے دن کے دوران جسمانی نقل و حرکت اور مصروفیات کو شامل کرنے کے مختلف طریقے تلاش کریں اور کچھ ایسے کام دریافت کریں جو آپ کے لئے بہترین ثابت ہوں۔
یہاں تک کہ گھر پر رہتے ہوئے بھی اپنے جسم کو متحرک رکھنے اور ورزش کرنے کے بہت سارے طریقے موجود ہوں گے۔
3. تفریح کے لیے کوئی تدبیر آزمائیں
آرام کرنا اور موجودہ صورتحال پر توجہ دینا آپ کی ذہنی صحت کو بہتر بنانے اور منفی احساسات کو ہلکا کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
مراقبہ کرنے اور سانس لینے کی چند ایک مشقیں آزمائیں تاکہ پتا چلے کہ آپ کو کس چیز سے مدد ملتی ہے۔ مثال کے طور پر بعض اوقات ہم اتنے زیادہ تناؤ کا شکار ہو جاتے ہیں کہ ہمیں یاد ہی نہیں رہتا کہ سکون کا احساس کیسا ہوتا ہے۔ جب آپ پر تناؤ کا غلبہ چھا جائے تو پٹھوں کو بتدریج ڈھیلا کرنے کا عمل آپ کو یہ جاننا سکھاتا ہے کہ پرسکون کس طرح ہونا ہے۔
4. دوسروں کے ساتھ رابطہ رکھیں
خاص طور پر جب آپ گھر پر اکیلے ہی رہتے ہوں تو آپ کو تنہائی کا احساس ہو سکتا ہے۔ اپنےساتھی کارکنان، دوستوں، کنبے اور دیگر افراد کے ساتھ رابطے میں رہنے کے تخلیقی طریقے تلاش کریں تاکہ آپ (اور وہ) زیادہ مربوط اور حمایت یافتہ محسوس کرسکیں۔
آپ رابطے کے وہ طریقے تلاش کریں جو آپ کے کام آ سکتے ہوں خواہ وہ بذریعہ ڈاک، فون، سوشل میڈیا یا بذریعہ ویڈیو گفتگو ہوں۔ یہ عمل ویڈیو پر چائے کا ایک کپ شیئر کرنے سے لیکر ایک ساتھ آن لائن گیم کھیلنے یا محض ایک حوصلہ افزا ٹیکسٹ بھیجنے تک کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
5. غور و فکر کرنے اور خود ترسی کا مظاہرہ کرنے پر وقت صرف کریں۔
کیا کچھ اچھا رہا ہے اس پر غور کرنے کے لئے ہرروز وقت صرف کریں۔ اپنی کامیابیوں اور ان چیزوں کی نشاندہی کرنا جن کے لئے آپ شکر گزار ہیں ضروری ہوتا ہے خواہ وہ کتنی ہی معمولی کیوں نہ ہوں۔ تشکر کا ایک روزنامچہ رکھنے پر غور کریں جس میں آپ ہر رات سونے سے قبل دو یا تین چیزیں لکھ سکتے ہوں۔
ذہنی ہوشیاری کی ترکیبیں بھی آپ کو غیر مفید خیالات کے بجائے اپنے حال پر توجہ مرتکز کرنے میں مدد دے سکتی ہیں (حالانکہ یہ زیادہ شدت کے ساتھ افسردگی کا سامنا کرنے والے افراد کے لیے مددگار ثابت نہیں ہوسکتیں)۔
6. اپنی نیند کو بہتر کریں
بے یقینی کا احساس اور روزمرہ زندگی میں تبدیلیوں کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ آپ کو نیند میں زیادہ دشواری کا سامنا ہے۔
اپنی نیند کو بہتر بنانے کے لئے آپ بہت کچھ کرسکتے/سکتی ہیں۔ یہاں تک کہ اگر ممکن ہو سکے تو ہفتے کے آخر میں بھی ایک ہی وقت پر بستر پر جانے اور ہر روز ایک ہی وقت پر بیدار ہونا مقصد بنائیں، اور جہاں ممکن ہو سکے سورج کی قدرتی روشنی حاصل کرنے کی کوشش کریں۔ اس سے آپ کی جسمانی گھڑی کو منظم ہونے میں مدد ملتی ہے جو آپ کو بہتر نیند لینے میں مدد دے سکتی ہے۔
بستر پر جانے کے وقت سے ایک گھنٹہ قبل اپنے فون، ٹیبلٹ، کمپیوٹر یا ٹی وی کو استعمال کرنا بند کر دیں۔