(ویب ڈیسک): کافور طبی اعتبار سے بہت اہمیت کا حامل ہے ۔اس کا کیمیائی نام Camphor ہے۔ یہ ایک پودا ہوتا ہے جسے کاشت کرنے کے بعد اس کے بیجوں، جڑوں اور تنوں میں سے جو تیل نکلتا ہے اس سے کافور تیار کیا جاتا ہے۔
سارا دن کی انرجی کو کریں بحال ۔۔۔۔ جانئے ایسی غذائیں جو آپ کے جسم کو مضبوط کرتی ہیں
کافور کا درخت نہایت خوبصورت اور سدا بہار ہوتا ہے۔ اس درخت کی لکڑی میں سے ایک گاڑھا روغن کشید کر کے مشینوں کی مدد سے کافور الگ کیا جاتا ہے۔ اس کی جڑوں اور تنوں سے نکلنے والا روغن خاص طور پر مفید رہتا ہے کیونکہ اس میں کافور کے علاوہ ایک اور دوائی نکلتی ہے جسے سیفرول کہتے ہیں۔ اپنے کولنگ افیکٹ کے باعث تمام جلدی امراض کے لئے نہایت مفید ہے۔
کافور کو مؤثر جراثیم کش ادویہ کے طور پر جانا مانا جاتا ہے۔ اینٹی سیپٹک اور اینٹی فنگل خصوصیات کے باعث یہ طب میں اہم مقام رکھتا ہے۔ کافور کو آپ پانی میں حل کر کے یا پیسٹ کی صورت میں یا پھر اس کے تیل کا استعمال بھی کرسکتے ہیں۔ یہ ایک ایسی دوا ہے جسے جسم کے اندرونی اور بیرونی مسائل کے حل کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
کافور کے حیران کن فوائد
۱۔کافور کی لکڑی سے نہایت مضبوط صندوق تیار کئے جاتے ہیں۔ جن میں اگر اونی ،ریشمی یا قیمتی کپڑے رکھے جائیں تو ان میں کیڑا نہیں لگتاب لکہ کپڑے بھی خوشبودار ہوجاتے ہیں۔
۲۔کافور دماغ کی گرمی دور کر کے طاقت پہنچاتا ہے۔
۳۔معدے کے زخموں کو بھرتا ہے۔
۴۔پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے۔
۵۔ہیضے اور معدے کے امراض میں مفید ہے۔
۶۔کافور، ست اجوائن اور ست پودینہ ہم وزن لے کر ان تینوں خشک ادویات کو اگر کسی خالی شیشی میں ڈال کر رکھ دیں۔ تو کچھ گھنٹوں بعد یہ تینوں اجزاء خود بخود تیل کی شکل اختیار کرلیں گے۔اس تیل کو کافی امراض میں استعمال کیا جاتا ہے اور مفید ثابت ہوتا ہے۔
۷۔تلِ کا تیل نیم گرم کر کے کافور شامل کرلیں ۔جب کافور حل ہوجائے تو موسم سرما میں ہونے والے سردرد میں لگانے سے درد دور ہوجاتا ہے۔اس تیل کے سونگھنے سے نکسیر کا خون بند ہوجاتا ہے۔
۸۔سرمہ، منجن، مرہم اور دیگر اشیاء میں کافور استعمال کیا جاتا ہے۔
گلوبل ویلج عالمی نظام کا متقاضی ہے
۹۔تپ دق کے مرض میں مریض کے گلاس میں کافور کی ڈلی ڈالی جاتی ہے تاکہ یہ پانی جسم میں داخل ہوکر تپ دق کے تمام جراثیم ہلاک کردے۔
۱۰۔یہ زخموں کی صفائی کر کے انھیں جلد بھر دیتا ہے۔
۱۱۔کلوریل ہائیڈ ریٹ اور کافور ایک ایک اونس ملاکر شیشی میں رکھ لیں۔ جہاں بچھو یا زہریلا کیڑا کاٹ لے وہاں اس دوا کے چار قطرے ڈال دیں آرام آجائے گا۔
۱۲۔دانت کے درد کی دوا میں کافور شامل ہوتا ہے جس سے درد میں آرام آتا ہے۔
۱۳۔چہرے پر نکلنے والے دانوں کا بہترین علاج ہے جو جلد پر جلن نہیں کرتا۔
۱۴۔جلد پر ہونے والی خارش اور جلن کو دور کرتا ہے۔
۱۵۔کافور کا پیسٹ لگانے سے ناخنوں کو فنگس سے بچایا جاسکتا ہے۔
۱۶۔پانی میں کافور حل کر کے اگر آپ اس میں اپنے پاؤں بھگو کر دھولیں تو ایڑیاں پھٹنے سے محفوظ رہتی ہیں۔
۱۷۔فنگل اور بیکٹریل انفیکشن دور کرنے میں کافور کا استعمال مفید رہتا ہے۔
۱۸۔کافور کا تیل اگر دوسرے تیل کے ساتھ ملا کر لگایا جائے تو یہ بالوں کو لمبا،گھنا،مضبوط اورجوؤں سے پاک رکھتا ہے۔
۱۹۔یہ جسم کی سوجن اور درد دور کر کے بلڈ سرکولیشن کو بہتر بناتا ہے۔
۲۰۔اگر نہانے کے پانی میں چند قطرے کافور کے تیل کے شامل کرلئے جائیں تو آپ پرسکون محسوس کریں گے