96 افراد کے قتل کے ملزم یوسف ٹھیلے والے کے وزیر اعلیٰ سندھ سےمتعلق بیان کے بعد سندھ حکومت اور سندھ پولیس ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے ہیں۔حکومت و سندھ پولیس کے سامنے آنے کی وجہ ملزم یوسف ٹھیلےوالےکاوہ بیان بنا ہے جس میں اس نے انکشاف کیاکہ وزیراعلیٰ سندھ نے اس سے ملاقات کی ہے جبکہ ملزم نے فاروق ستار سے بھی رابطے کا انکشاف کیا ہے۔ملزم کے دونوں انکشافات کو وزیراعلی سندھ اور فاروق ستار نے اپنے خلاف سازش قرار دےدیا۔
ایس ایس پی ایسٹ غلام اظفر مہیسر نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران ایک بار پھر یوسف ٹھیلے والے کی گرفتاری ظاہر کردی ہے یوسف عرف ٹھیلے والے کو ضلع شرقی کی پولیس نے گرفتار کیاتھا، ملزم پر الزام تھاکہ وہ 96افراد کا قاتل ہے۔واضح رہےکہ اس ملزم کو رینجرز نے 2017 میں گرفتارکیا تھا اور پھر ملزم رہا ہوگیا تھا۔پریس کانفرنس کے دوران ملزم کی جانب سے انکشافات کا سلسلہ شروع ہو گیا جس میں انکشافات کی شروعات فاروق ستار سے ہوئی اور اختتام وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ پرہوا۔
ملزم یوسف عرف ٹھیلے والے نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ وہ اور اس کا گروہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں، سیاسی جماعت کے کارکنوں سمیت دیگر افراد کے قتل میں ملوث ہے۔ ملزم نے تمام وارداتیں اعلیٰ قیادت کے حکم پر کرنے کا بھی انکشاف کیا ہے۔ملزم نے اپنے بیان میں بتایا کہ ٹارگٹ کلر ٹیم نے 2 فوجی جوانوں کو قتل کیا، گروہ نے پاک فضائیہ، پولیس کے ایک ایک اہلکار کو قتل کیا۔ملزم نے بتایا کہ روپوشی کے دوران ایم کیوایم لندن گروپ ملزم کو پیغامات پہنچاتا تھا جبکہ گرفتار ٹارگٹ کلر نے دعویٰ کیا ہے کہ فاروق ستار نے نائن زیرو پر کمرہ دے کر ایک ماہ تک مفروری کٹوائی۔
ملزم یوسف ٹھیلے والے کے ان انکشافات کے بعد میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑگئی اور پھر فاروق ستار کی جانب سے سختی سے تردید کی گئی۔
جس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی پولیس کی اس کارروائی اور ملزم تک میڈیا کی رسائی پر سندھ پولیس کے اعلیٰ افسران پر برہمی کا اظہار کیا اور انکوائری کا حکم دیا۔وزیراعلیٰ سندھ کے احکامات کے بعد سندھ پولیس کےاعلیٰ افسران متحرک ہوگئے اور ٹارگٹ کلر کے وڈیو بیان کی تحقیقات ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن خود کریں گے،جبکہ ایس ایس پی ایسٹ غلام اظفر مہیسر کو تحقیقات سے قبل عہدے سے ہٹانے پر آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف میں مشاورت بھی جاری ہے۔