کینو کے بے حساب فائدے
ایک حالیہ سروے سے ثابت ہوا ہے کہ ایسے عمر رسیدہ افراد جن کے ہاتھ پاوں سن رہتے ہوں ان میں کینو کا جوس دورانِ خون بڑھا کر بہت مفید ثابت ہوتا ہے اور اگر انہیں تین ماہ تک روزانہ ایک گلاس کینو کا رس پلایا جائے تو بہت افاقہ ہوگا۔ شوگر کے مریضوں کو اس ضمن میں اپنے ڈاکٹروں سے مشورہ کرنا چاہیے اور اعتدال لازمی ہے۔
قدرت کا یہ عظیم پھل ان گنت اجزا سے مالا مال ہے جن میں کاربوہائڈریٹ، فائبر، پروٹین، وٹامن اے، تھائمین، وٹامن سی، فولیٹ، فلیوونوئیڈز، فاسفورس، تانبا اور پوٹاشیم جیسی معدنیات بھی موجود ہوتی ہیں۔
امراضِ قلب سے بچائو
کینو میں موجود وٹامن سی شریانوں کو سخت نہیں ہونے دیتا اور یوں امراضِ قلب سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس سے بلڈ پریشر بھی قابو میں رہتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ خون کی شریانیں بہتر ہونے سے خون کا بہاو¿ ہموار رہتا ہے اور بلڈ پریشر کا مرض پیدا نہیں ہوتا۔
کینسر سے حفاظت
کینو میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس خلیات اور ڈی این اے کو ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رکھتے ہیں جو کینسر کی وجہ بنتے ہیں۔ کئی مطالعوں سے کینو کو آنتوں کے سرطان میں بھی مفید پایا گیا ہے۔
بدن سے زہریلے مادوں کا اخراج
اگر آپ ایک گلاس روزانہ اورنج جوس پیتے ہیں تو یہ بدن میں جھاڑو کا کام کرتے ہوئے تمام زہریلے اور فاسد مواد کو ختم کرتا ہے۔ اس عمل کو ڈی ٹاکسی فکیشن کہا جاتا ہے۔
خون کے خلیات کی افزائش اور گردش میں اضافہ
کینو کا استعمال نہ صرف خون کی گردش بڑھاتا ہے بلکہ سرخ خلیات کی پیداوار میں مدد دے کر نیا خون پیدا کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس میں موجود فولیٹ اور وٹامن بی خون کی گردش میں تیزی اور نئے خون کی پیداوار میں مدد دیتا ہے۔
کینو اور جسمانی دفاعی نظام
ہمارے بدن میں قدرت نے امراض سے لڑنے والا ایک شاندار نظام بنایا ہے جسے ”امنیاتی نظام“ (امیون سسٹم) کہا جاتا ہے۔ وٹامن سی اس نظام کو مزید طاقتور کردیتا ہے۔ وٹامن سی کو ”ایسکاربک ایسڈ“ بھی کہا جاتا ہے جو بدن میں اینٹی آکسیڈنٹ کا کام کرتا ہے اور جسم کو نقصان پہنچانے والے فری ریڈیکلز کو بننے نہیں دیتا۔ یہ تیزاب کولاجن کا اہم جزو بھی ہے اور انسانی جسم میں نئی بافتوں کی پیداوار میں بھی مددگار ہوتا ہے۔
جلد اور بالوں کے لیے مفید
وٹامن سی کی مناسب مقدار جسم کے دفاعی نظام کو ہی مضبوط نہیں کرتی بلکہ ایک پروٹین کولیگن کی مقدار مستحکم رکھنے میں بھی مدد دیتی ہے جو بالوں اور جلد کے لیے بہت ضروری ہے۔ کینو وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے جبکہ اس میں وٹامن اے بھی پایا جاتا ہے جو بالوں کی نمی برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
دماغی افعال بہتر بنائے کینو میں موجود مختلف اجزاء جیسے پوٹاشیم، وٹامن بی 9 اور اینٹی آکسائیڈنٹس دماغ کے لیے فائدہ مند مانے جاتے ہیں؛ پوٹاشیم دماغ کی جانب دورانِ خون بڑھانے اور اعصابی سرگرمیاں بڑھانے کے حوالے سے توجہ مرکوز کرنے کے لیے ضروری ہے، وٹامن بی 9 عمر بڑھنے سے آنے والی دماغی تنزلی کی روک تھام کرکے الزائمر امراض سے بچاتا ہے، اس کے علاوہ کینو میں موجود وٹامن بی 6 متلی اور ڈپریشن سے بچاتا ہے۔
حاملہ خواتین کے لیے فائدہ مند
اس میں موجود بی وٹامنز اور فولک ایسڈ دوران حمل فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں، فولک ایسڈ کی کمی بچوں کے پیدائشی وزن میں کمی کا باعث بنتی ہے۔
خون کی شریانوں کی صحت کے لیے معاون
وٹامن بی 6، وٹامن سی، پوٹاشیم اور فائبر دل کی صحت کو بہتر بناتے ہیں، ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ پوٹاشیم سے بھرپور غذا کھاتے ہیں، ان میں خون کی شریانوں کے مسائل جیسے امراض قلب یا فالج وغیرہ سے موت کا خطرہ 49 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
معدے کو مضبوط بنائے
کینو، فائبر کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں، فائبر معدے کی صحت کے لیے بہت ضروری جز ہے جو کہ قبض، بدہضمی اور دیگر مسائل کی روک تھام کرتا ہے۔
بلڈ پریشر کو معمول کی سطح پر رکھے
اس پھل میں موجود پوٹاشیم اور نمکیات کی کم سطح خون کی شریانوں کو پھیلاتی ہے اور بلڈ پریشر کو معمول کی سطح پر رکھتی ہے۔
موسمی امراض سے لڑے
اس پھل میں موجود وٹامن سی جسمانی دفاعی نظام کو بہتر کرتا ہے جو کہ موسمی بیماریوں یا انفیکشن وغیرہ کے خلاف مزاحمت کرتا ہے جبکہ کینسر کا باعث بننے والے فری ریڈیکلز کو بھی کم کرتا ہے۔
یاد رہے کہ تازہ اورنج جوس کا کوئی متبادل نہیں۔ ڈبے، ٹین اور پاوڈر والے جوس کی پروسیسنگ کے دوران اس کے مفید اور قیمتی اجزا ختم ہوجاتے ہیں۔
کینو کے چھلکے کے فوائد
قدرت نے عام انسان کیلئے بہت سی آسانیاں پیدا کررکھی ہیں اور ان آسانیوں سے ہم واقف بھی نہیں ہیں۔ بہت سی سبزیاں اور پھل ایسے ہیں جن کے محض چھلکے ہی ہمارے لئے انتہائی مفید ہیں۔ کینو کے چھلکوں کا شمار بھی ایسے ہی پھلوں میں ہوتا ہے۔ کینو کے چھلکوں کے بیش بہا فوائد ہیں یہ نہ صرف جلد کیلئے استعمال ہوسکتے ہیں بلک اگر ان کا پاوڈر بنا کر رکھ لیا جائے تو اس سے سال بھر دیگر بہت سے فوائد بھی ہیں۔ ذیل میں کینو کے چھلکوں کے پاوڈر کے فوائد بیان کیے گئے ہیں۔
رنگ گورا کرنے کیلئے
کینو کے چھلکوں کا پاوڈر رنگ گورا کرنے کیلئے بھی استعمال ہوتا ہے اگر اسکو دہی میں اچھی طریقے سے ملالیں اور پھر ہاتھوں سے اگر اپنے چہرے پر سکرب کرنے کے بعد دھولیں تو یہ چہرے سے چکنائی کم کرکے اسکو نکھارتا ہے اور اگر آپکے چہرے پر جھائیاں ہیں یا پھر نشانات ہیں تو یہ ان کو صاف کرتا ہے کیونکہ اس میں قدرتی طور پر بلیچ ہے۔
چکنی جلد کیلئے
کینو کے چھلکوں کا پاوڈر چکنی جلد کیلئے بھی نہایت مفید ہے، اگر آپ کے چہرے پر داغ یا دھبے ہیں یا پھر آپکی جلد چکنی ہے تو چھلکوں کے پاوڈر کو انڈے کی سفیدی اور لیموں کے قطرے کے ساتھ ملاکر لگانے سے فائدہ ہوتا ہے۔
چہرے سے کیل ختم کرنے میں مفید
کینو کے چھلکے چہرے پر کیل ختم کرنے میں بھی انتہائی مفید ہیں اگر چہرے پر کینو کی چھال سے بنا ماسک لگائیں اور پندرہ منٹ بعد اسکو نیم گرم پانی سے دھولیں تو اس سے کیل ختم ہوجاتے ہیں۔
چہرے کو تروتازہ رکھنے کیلئے
کینو کے چھلکوں کا پاوڈر اگر دودھ میں برابر مقدار میں ملاکر اسکا پیسٹ لگایا جائے تو اس پیسٹ کا ماسک چہرے کیلئے فائدہ مند ہے۔
دانتوں کو سفید کرنے میں معاون
کینو کے چھلکوں کا پاوڈر دانتوں کیلئے بھی کافی مفید ہے اگر اسکا پیسٹ بناکر دانتوں پر رگڑا جائے تو اس سے دانت سفید ہوجاتے ہیں۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔