(ویب ڈیسک) چین کے جنوب مغربی علاقے میں واقع کوئلے کی ایک کان میں دھماکے سے 14 افراد ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ کان میں دھماکا علی الصبح ہوا جو حفاظتی تدابیر اور دیگر سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث پیش آیا۔جنوب مغربی صوبے گیڑو کی حکومت کا کہنا تھا کہ دھماکا گوانگ لانگ کان پر ہوا جہاں اب بھی دو افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔مقامی انتظامیہ کے مطابق 7 مزدوروں کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا لیکن امدادی کام تاحال جاری رہے۔حکومتی عہدیداروں کے مطابق چند روز قبل ہی سیچوان صوبے میں کان میں سیلاب سے 5 مزدورہلاک اور 13 زخمی ہو گئے تھے۔چین کی سرکاری ٹی وی ‘سی سی ٹی وی’ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شانمشوا کان میں 347 افراد کام کررہے تھے اور اسی دوران سیلاب آگیا تھا۔یاد رہے کہ 15 نومبر کو شمالی صوبے شانسی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک اور 9 مزدور زخمی ہو گئے تھے۔چین کی سرکاری نیوز ایجنسی زنہوا کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ دھماکے کے وقت زیر زمین 35 کان کن کام کر رہے تھے جس میں سے 11 وہاں سے بھاگنے میں کامیاب ہوئے۔رواں برس 23 فروری کو چین کے شمالی علاقے میں کان کنوں سے بھری بس بریک فیل ہونے سے حادثے کا شکار ہوگئی تھی جہاں 20 کان کن ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے تھے۔چین کی کانوں میں خطرناک حادثات عام ہیں جہاں کوئلے کی پیداواری حالات میں بہتری کی کوششوں اور غیر قانونی کانوں کے خلاف کریک ڈاو¿ن کے باوجود حفاظتی حالات ابتری کا شکار ہیں۔رواں برس13 جنوری کو چین کے شمالی علاقے میں کوئلے کی کان بیٹھنے سے 21 کان کن ہلاک ہو گئے تھے، شانسی صوبے میں ہونے والے حادثے کے وقت زیر زمین کان میں 87 افراد کام کررہے تھے۔گزشتہ برس دسمبر میں چین کی جنوب مغربی کوئلے کی کان میں ایک حادثے میں 7 کان کن ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔اس سے قبل اکتوبر میں شانڈونگ صوبے میں کان میں ایک حادثے میں 21 کان کن ہلاک ہوئے تھے جبکہ ایک کان کن کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔چین کی نیشنل کول مان سیفٹی ایڈمنسٹریشن کے مطابق 2017 میں چین میں کوئلے کی کان میں مختلف حادثوں میں 3 سو 75 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments