کراچی(ویب ڈیسک): وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے ایکسپورٹ کے لیے لازمی قرار فائٹو سرٹیفکیٹ کی فیس میں یک دم 700 فیصد اضافہ کردیا۔
ذرائع کے مطابق پھل اور سبزیوں کے لیے لازمی قرار دیے گئے فائٹو سرٹیفکیٹ کی شرح میں اچانک بے پناہ اضافہ کردیا گیا ہے، اب ایکسپورٹرز کو فائٹو سرٹیفکیٹ کے لیے 300 کے بجائے 2500 روپے ادا کرنے ہوں گے، نئی شرح کا اطلاق 14 اکتوبر سے ہوگا۔
آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کے مطابق فائٹو سرٹیفکیٹ کی فیس میں ااضافہ ناقابل برداشت ہے جو مشاورت کے بغیر کیا گیا، فیس میں یک دم 2200 روپے کا اضافہ ایکسپورٹ کی لاگت میں اضافے کا سبب بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایک جانب حکومت ملک سے پھل و سبزیوں کی برآمدات میں اضافہ کے لیے کوشاں ہے دوسری جانب ایکسپورٹ کی لاگت بڑھانے کے اقدامات کیے جارہے ہیں جو حکومت کی ایکسپورٹ بڑھانے کی کوششوں پر پانی پھیرنے کے مترادف ہیں، فضائی راستے سے ایکسپورٹ ہونے والی سبزیوں کے لیے اضافہ ناقابل برداشت ہے۔
وحید احمد نے کہا کہ بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش فائٹو سرٹیفکیٹ کے معمولی چارجز وصول کرتے ہیں، بھارت میں فائٹو سرٹیفکیٹ کی زیادہ سے زیادہ فیس 1.36 ڈالر پاکستانی روپے کے مطابق 228 روپے، سری لنکا کی فیس 0.87 ڈالر یعنی پاکستانی روپے میں 140 روپے جبکہ بنگلہ دیش میں فائیو سرٹفکیٹ کی فیس 24 سینٹس یعنی پاکستانی روپے کے سابق 40 روپے وصول کی جاتی ہے، یہ پاکستان میں 300 روپے تھی جو اب اچانک 2500 کردی گئی ہے۔
ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ نے بتایا کہ ایک کنسائمنٹ میں ایک سے زائد کنٹینرز ہونے کی صورت میں ہر کنٹینر کے لیے الگ فائیٹو حاصل کیا جاتا ہے، کورونا وائرس کی وباء کے بعد ایئرلائن کے کرایوں میں ہوشربا اضافہ کی وجہ سے پاکستان سے فضائی راستے سے سبزیوں اور پھلوں کی ایکسپورٹ پہلے ہی بلند فریٹ کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے ایسے میں فائیٹو سریٹیفکیٹ کی شرح میں ناقابل برداشت اضافہ جلتی پر تیل کا کام کرے گا اور فضائی راستے سے پھل سبزیوں کی ایکسپورٹ بند ہوجائے گی کیونکہ فائیٹو سرٹیفکیٹ کی فیس بعض آئٹمز کی ایکسپورٹ پر حاصل ہونے والے منافع سے بھی زیادہ ہے۔
Load/Hide Comments