پرتھ: شکستوں کے بھنور سے کیسے نکلیں، پاکستان ٹیم مینجمنٹ نے سر جوڑ لیے، ٹی ٹوئنٹی سیریز بچانے کی تشویش میں مبتلا گرین شرٹس پرتھ پہنچ گئے۔
کینبرا میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں 7 وکٹ سے شکست کے بعد پاکستانی ٹیم براستہ میلبورن بدھ کی شام پرتھ پہنچ گئی، کھلاڑیوں نے ہوٹل آنے کے بعد آرام کیا،اب جمعرات کو پریکٹس سیشن ہوگا، ٹیم کی مسلسل ناقص کارکردگی نے نئے ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق کو بھی پریشانی کا شکار کیا ہوا ہے۔
مسلسل 11 سیریز جیتنے والی نمبر ون پاکستانی ٹیم ان کے دور میں 5 میچز سے فتح کو ترستی رہی ہے، سری لنکا نے لاہور میں کھیلے جانے والے تینوں ٹی ٹوئنٹی میں شکست دی، آسٹریلیا سے پہلے میچ میں بارش نے یقینی ناکامی سے بچایا، دوسرے میچ میں موسم سے بھی کوئی مدد نہ ملی، اب گرین شرٹس یہ سیریز جیت تو نہیں سکتے مگر جمعے کو تیسرا مقابلہ اپنے نام کر کے برابر ضرور کر سکتے ہیں۔
نئے کپتان بابر اعظم اگر اپنی ابتدائی سیریز میں ہی ایسا کر لیں تو بڑی بات ہوگی، وہ بطور بیٹسمین دونوں میچز میں نصف سنچریاں بنا چکے ہیں، پاکستانی ٹیم مینجمنٹ نے ہار کی وجوہات کا جائزہ لینا شروع کر دیا اور تیسرے میچ کیلیے ٹیم میں کم از کم 2 تبدیلیاں تو متوقع ہیں۔
مسلسل ناکامیوں کے شکار فخر زمان کی جگہ ممکنہ طور پر امام الحق سنبھالیں گے، فخر نے آخری 12ٹی 20میچزمیں 9 کی اوسط سے 110 رنز ہی بنائے ہیں، امام نے مختصر طرز کے واحد میچ میں 7رنز اسکور کیے تھے،آصف علی بھی اب تک ٹیم پر بوجھ ہی ثابت ہوئے ہیں، انھوں نے 25 ٹی 20میچز میں 18کی ایوریج سے 331 رنز ہی اسکور کیے اور پاور ہٹر کا کردار ادا نہیں کر سکے، اب خوشدل شاہ کو پہلی بار صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دیا جا سکتا ہے، البتہ ٹیم میں تبدیلیوں کا حتمی فیصلہ جمعرات کو پریکٹس سیشن کے بعد کیا جائے گا، جمعے کو پرتھ کا موسم خاصا گرم اور درجہ حرارت 35 ڈگری تک جانے کا امکان ہے،بارش کی کوئی پیشگوئی نہیں کی گئی۔
فاسٹ بولرز کی جنت سمجھے جانے والے واکا گراؤنڈ میں اب انٹرنیشنل میچز نہیں ہوتے، پرتھ کا نیا اسٹیڈیم تاریخ میں پہلی بار کسی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کی میزبانی کرے گا، یہاں گذشتہ برس 2 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے گئے اور دونوں میں میزبان ٹیم کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، دونوں میچز میں کوئی ٹیم 250 رنز بھی نہیں بنا سکی، جنوبی افریقہ سے آخری میچ میں تو کینگروز152رنز پر ڈھیر ہو کر 6 وکٹ کی شکست کا شکار ہوئے،ڈراپ ان پچ پر پیس بولرز زیادہ کامیاب ثابت ہوئے تھے،60 ہزار شائقین کی گنجائش والے اس اسٹیڈیم کا افتتاح جنوری 2018میں ہوا تھا اور یہ آسٹریلین رولز فٹبال اور رگبی کیلیے بھی استعمال ہوتا ہے۔