'سنہرا دودھ‘۔۔۔۔ شفا بخش قوتوں کا حامل 1

‘سنہرا دودھ‘۔۔۔۔ شفا بخش قوتوں کا حامل

(ویب ڈیسک): جرمنی میں صحت بخش ‘سنہرا دودھ‘ تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہا ہے لیکن یہ ہے کیا؟ آپ کو شاید تعجب ہو، سنہرا دودھ دراصل ہلدی ملے دودھ کو کہتے ہیں، جسے برصغیر کے لوگ صدیوں سے استعمال کر رہے ہیں۔
بھارت، پاکستان اور بنگلہ دیش جیسے جنوبی ایشیائی ممالک میں اندرونی چوٹوں اور جسمانی درد کی صورت میں ہلدی ملے دودھ کا استعمال عام بات ہے۔ لیکن اس قدیمی آیورویدک نسخے کا استعمال جرمنی اور دیگر یورپی ممالک میں بھی بڑھ رہا ہے۔
یورپ میں ‘سنہرے دودھ‘ کو متبادل طریقہ علاج کے ساتھ ساتھ اس کی غذائی خصوصیات کے باعث بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کے اجزاء شفا بخش قوتوں کے حامل اور انسانی مدافعتی نظام کے لیے بھی مفید ہیں اور اگر آپ اسے اپنی پسند کے مطابق تیار کر لیں، تو یہ لذیذ بھی ہوتا ہے۔

سنہری دودھ کے اجزاء اور خصوصیات

اس مشروب کی تیاری کے لیے پہلی چیز ظاہر ہے دودھ ہی ہے۔ لیکن اگر آپ سبزی خور ہیں یا ‘ویگان‘، یعنی گوشت، دودھ اور جانوروں سے حاصل کی گئی کسی بھی قسم کی مصنوعات استعمال نہیں کرتے، تو ایسی صورت میں آپ سویا، بادام یا ناریل کا دودھ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
دوسری چیز ہلدی ہے، جو اس مشروب کو سنہرا رنگ دیتی ہے۔ ہلدی کی اچھی رنگت اور ذائقے کے ساتھ ساتھ اس کے دیگر فوائد بھی ہیں۔ ماہرین کے مطابق اس میں ایسا اینٹی آکسیڈینٹ پایا جاتا ہے، جو سوزش ختم کرتا ہے۔ علاوہ ازیں ہلدی نظام ہضم کو بہتر بنانے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔
کئی بار گولڈن مِلک نامی مشروب میں ہلدی کے ساتھ ساتھ ادرک اور دارچینی بھی شامل کیے جاتے ہیں۔ ادرک کے بھی کئی طبی فوائد ہے اور اسے بھی قدیم چینی اور بھارتی طریقہ علاج میں کئی صدیوں سے استعمال کیا جا رہا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق انسانی نظام ہضم کو بہتر بنانے میں ادرک کافی معاون ثابت ہوتا ہے۔ ادرک یا انگریزی میں جنجر میں پائے جانے والے مادے جنجرولز کی انسداد سوزش کی خاصیت بھی مسلمہ ہے، جو پٹھوں کا درد ختم کرنے کے لیے بہت کارگر ہوتی ہے۔ ادرک کا استعمال ‘بلڈ شوگر‘ میں بھی کمی لاتا ہے، جس کے باعث خاص طور پر ذیابیطس کے مرض میں مبتلا افراد کے دل کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔

کیٹاگری میں : صحت

Leave a Reply