لاہور:حادثے کا شکار ہونے والی ٹرین تیز گام 10گھنٹے کی تاخیر سے لاہور پہنچی جس پر مسافروں نے شکر ادا کیا جبکہ بعض آبدیدہ ہو گئے ۔مسافر وں صبغت اللہ اور ریحان نے روز نامہ92نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا اچانک ٹرین کی ایک بوگی سے چیخ و پکار کی آوازیں آنا شروع ہوئیں، آگ کے شعلے بلند ہو رہے تھے ،10منٹ تک ٹرین ایسے ہی چلتی رہی جس سے آگ کے شعلے مزید بلند ہوئے ، زنجیر کھینچی لیکن ٹرین نہ رکی جس پر کئی مسافروں نے چلتی ٹرین سے چھلانگیں لگا دیں، بعض جاں بحق ہو گئے ، جب بریک لگی تو مسافروں نے دوڑ لگا دی۔مسافروں ذیشان، محمد فرزند اور شبیر نے کہا ایک بوگی کے شیشے نہیں کھلے ، بڑی مشکل سے شیشے توڑ کر باہر نکلے ، ہر طرف دھواں ہی دھواں اور قیامت کا منظر تھا۔ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت کام کر رہے تھے اور کوئی سمجھ نہیں آئی کیا ہوا ہے ، ٹرین کے چلتے وقت دھماکے کی آواز سنی گئی جس کے بعد پتہ نہیں چلا کہ کیا ہوا ہے ۔اسماعیل اور فقیر حسین نے بتایاہو ا تیز ہونے کی وجہ سے آگ پھیلی، ٹرین کے اندر آگ بجھانے کے لئے کوئی چیز نظر نہ آئی، مسافروں نے بڑی مشکل سے ٹرین کی دوسری بوگیوں کو الگ کیا،ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے قیامت آ گئی ہو ۔