جسم میں خون جمنے کی ۔۔۔۔۔۔۔۔ 1

جسم میں خون جمنے کی ۔۔۔۔۔۔۔۔

(ویب ڈیسک): خون کا جمنا اگر زخموں کے لئے ضروری ہے لیکن جسم کے اندر خون کا جمنا یا کلاٹ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ خاص طور پر اگر وہ مسلز کے قریب شریانوں میں ہو۔
یہی خون کا جمنا ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے مہلک امراض سمیت متعدد دیگر امراض کا باعث بنتا ہے جبکہ پھیپھڑوں اور دیگر جسمانی اعضاء کو نقصان بھی پنچا سکتا ہے۔
مگر جسم میں خون جمنے لگے یا کلاٹ بننے لگے تو اس کا علم کیسے ہوگا ؟ تو اس کی چند واضح علامات درج ذیل ہیں۔

ایک ہاتھ یا ٹانگ کا سوجنا
ہاتھ یا پیر میں درد
جلد پر سرخی
سینے میں درد
سانس لینے میں مشکل یا تیز دھڑکن
بغیر کسی وجہ کے کھانسی

اگر کسی ایک ٹانگ یا ہاتھ کا سوجنا خون کے جمنے کی واضح ترین علامات میں سے ایک ہے، درحقیقت خون کے جمنے کے نتیجے میں ٹانگوں تک خون کا پہنچنا بلاک ہوجاتا ہے اور وہ خون اس جگہ جمع ہونے لگتا ہے جہاں کلاٹ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں سوجن ہونے لگتی ہے، اگر کبھی آپ کا ہاتھ یا ٹانگ سوج جائے اور ساتھ میں درد بھی ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔
عام طور پر خون جمنے کا درد دیگر علامات کے ساتھ سامنے آتا ہے جیسے سوجن یا سرخی، مگر کئی بار صرف درد ہی ہوتا ہے، اکثر لوگ اسے مسلز میں کھچاﺅ یا تناﺅ کا باعث سمجھ کر نظر انداز کردیتے ہیں جو کہ خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے، ماہرین طب کے مطابق خون جمنے کے نتیجے میں ہونے والا درد اس وقت حملہ آور ہوتا ہے جب آپ چل رہے ہوں یا اپنے پیر کو اوپر کی جانب کریں، اگر وہاں کی جلد گرم یا بے رنگ ہورہی ہو تو ڈاکٹر کو دکھائیں۔
اگر تو جلد کی رنگت معمول سے زیادہ سرخ ہونے لگے تو یہ بھی خون جمنے کی علامت ہوسکتی ہے، کسی جگہ خون کا جمنا متاثرہ حصے کو سرخ کردیتا ہے جبکہ ہاتھ یا پیر چھونے پر معمول سے زیادہ گرم محسوس ہوتا ہے۔
سینے میں درد ہوسکتا ہے کہ آپ کو لگے کہ ہارٹ اٹیک ہے مگر یہ کلاٹ بھی ہوسکتا ہے، درحقیقت دونوں کی علامات ملتی جلتی ہیں، خون جمنے سے ہونے والا درد تیز اور خنجر کی طرح محسوس ہوتا ہے خاص طور پر گہری سانس لینے پر بدتر ہوجاتا ہے، ہارٹ اٹیک میں مریض کو کندھوں، جبڑوں یا گردن تک درد پھیلتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔
پھیپھڑوں میں خون کا جمنا آکسیجن کے بہاﺅ کو سست کردیتا ہے، ایسا ہونے پر دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے جبکہ سانس گھٹنے لگتا ہے۔ آپ کو غشی کا احساس بھی ہوسکتا ہے ایسا ہونے پر فوری طور پر طبی امداد حاصل کریں۔
اگر سانس گھٹنے، دل کی دھڑکن تیز ہونے یا سینے کے درد کے ساتھ کھانسی ہورہی ہو جو رک نہ رہی ہو تو یہ کلاٹ کی واضح علامت ہے، یہ کھانسی خشک ہوتی ہے مگر کئی بار بلغم یا خون بھی نکلتا ہے، کسی قسم کا شک ہونے پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔

کیٹاگری میں : صحت

Leave a Reply