متعصب اور جارحیت پسند مودی سرکار کے دور میں مقبوضہ کشمیر کی قدیم درگاہ حضرت بل میں تاریخ میں پہلی بارعید میلادالنبی کے اجتماع پر پابندی عائد کر دی گئی۔
مقبوضہ کشمیر کے شہر سری نگر میں واقع مقدس درگاہ حضرت بل میں برسوں سے عید میلادالنبی کا اجتماع پوری شان و شوکت اور مذہبی جوش و خروش سے منعقد کیا جاتا ہے اور ہر سال ہزاروں عاشقان رسول مختلف اضلاع سے جوق در جوق درگاہ کا رخ کرتے ہیں۔
اس موقع پر اجتماع کے شرکاء کو صدیوں سے محفوظ خاتم النبین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موئے مبارک کی زیارت کرائی جاتی ہے اور اسی نسبت سے اس درگاہ کو دنیا بھر میں خصوصی حیثیت حاصل ہے جس سے مسلمانوں کا قلبی میلان اور محبت برسوں سے قائم ہے۔
ہندوتوا کے جنون میں مبتلا مودی سرکار نے تمام تر روایتوں، مذہبی احترام اور شخصی آزادی کو روندتے ہوئے تاریخ میں پہلی بار حضرت بل کی درگاہ میں عید میلاد النبی کے اجتماع کو آخری موقع پر روک دیا جس سے کشمیر بھر میں رہنے والے مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے تاحال وادی میں کرفیو نافذ ہے اور قابض بھارتی فوج کی جانب سے بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔