امریکی پابندیوں سے آزاد کمپنی کی عدم دستیابی، پاک روس نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبہ التوا کا شکار 1

امریکی پابندیوں سے آزاد کمپنی کی عدم دستیابی، پاک روس نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبہ التوا کا شکار

اسلام آباد: 

امریکی پابندیوں سے آزاد کمپنی کی عدم دستیابی کے باعث پاک روس نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبہ التوا کا شکار ہے۔

پاکستان نے روس کومطلع کیا ہے کہ نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن کے اربوں ڈالر منصوبے کیلئے کسی ایسی کمپنی کو ٹھیکہ نہیں دیا جائے گا جو امریکی پابندیوں کی زد میں ہو، یہ منصوبہ پہلے ہی اس وجہ سے تعطل کا شکار ہو چکا ہے۔ روس کی جانب سے پابندیوں سے آزاد فرم فراہم کرنے میں ناکامی کے باعث2 ارب ڈالر کا یہ منصوبہ التوا کا شکار ہے۔

مجوزہ منصوبے کے تحت کراچی سے لاہور گیس پائپ لائن بچھائی جائے گی جس کیلئے روس 85 فیصد سرمایہ دے گا، ایک حالیہ پیش رفت کے مطابق روس نے ایک کمپنی کو نامزد کیا ہے جس کا مالک امریکی واچ لسٹ میں شامل ہے، روس مذکورہ کمپنی کے ساتھ معاہدہ کرنے پر اصرار کر رہا ہے جبکہ پاکستان انکاری ہے۔

 

پاکستان کا موقف ہے کہ کمپنی کا مالک امریکی واچ لسٹ میں شامل ہے،17 جولائی 2019ء میں دونوں ملکوں میں یہ دو نکات پر اتفاق پایا گیا تھا کہ منصوبے میں پابندی زدہ یا پابندیوں کی واچ لسٹ میں شامل کمپنیوں کا شامل نہیں کیا جائے گا، چاہے ان کے شیئر ہولڈر بالواسطہ یا بلاواسطہ اس میں شامل ہوں، اور یہ کہ کمپنیوں کو پائپ لائن بچھانے کا تجربہ ہو۔

نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبہ پاکستان کے کارپوریٹ ڈھانچے کیلئے مثبت تبدیلیوں کا باعث بنے گا،پاکستان نے روس کی وزارت توانائی کو مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کے مابین معاہدے کو مزید چھ ماہ کے لیے موخر کرنے کی تجویز سے اتفاق کرتے ہیں۔

اس دوران 17 جولائی 2019ء میں دبئی میں ہونے والے مذاکرات میں روس کو جو ترمیم پیش کی گئی تھی اسے بھی معاہدے کا حصہ بنا لیا جائے گا، پاکستان نے دسمبر 2019ء میں اسلام آباد میں ہونے والی روس پاکستان چھٹی انٹرگورنمینٹل کمیشن میں گیس منصوبہ کی پیش رفت کو ایجنڈے میں شامل کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔

Leave a Reply