(ویب ڈیسک): احتساب عدالت کے جج جوادالحسن نے منی لانڈرنگ کیس میں نصرت شہباز کو اشتہاری ملزمہ قرار دے دیا، عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکلا ء کے پیش نہ ہونے پر سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، عدالت میں نیب نے ریفرنس کے تین گواہوں کو جرح کے لیے پیش کیا، جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ حمزہ شہباز اور فضل داد کی درخواست ضمانتیں لگی ہیں۔ وکلا ء وہاں مصروف ہیں اس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا کہ کیس اس طرح نہیں چلے گا، جو وکلاء ہیں وہ گواہوں پر جرح کریں، عدالت نے سماعت تھوڑی دیر کیلئے روک دی۔
بعدازاں عدالت میں دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو سپریم کورٹ کی کاز لسٹ پیش کر دی گئی، اس پر عدالت نے گواہوں کو 12دسمبر کیلئے دوبارہ پابند کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی، عدالت میں شہباز شریف نے درخواست دی کہ ان کو جیل میں عدالت کے حکم کے باجود میڈیکل کی سہولیات فراہم نہیں کی جا رہی، ان کی ابھی تک تھراپی بھی کرائی جا رہی، عدالت نے جیل حکام سے 12دسمبر کو رپورٹ طلب کر لی۔
عدالت میں شہباز شریف نے جج سے اجازت لے کر کہا کہ انہوں نے تینوں ادوار میں ایک دھیلا نہیں لیا۔ 1988 سے اللہ کے فضل اور آپ کی دعائوں سے انتخاب جیتتا رہا ہوں، 7 رکن اسمبلی رہا مگر اپنے لئے کچھ بھی نہیں لیا۔ اس پر عدالت نے کہا کہ آپ ایسی باتیں کر کے اپنا کیس اوپن نہ کریں، فوجداری ٹرائل کی کچھ قواعد ہوتے ہیں اس لئے ایسی باتیں نہ کریں۔
Load/Hide Comments